Wednesday, June 13, 2018

**************************
سابق ناظم یو سی بکوٹ نذیر عباسی کے عمرانی ٹکٹ پر
پی ٹی آئی سرکل بکوٹ کے سچے اور نظریاتی کارکن کیوں برہم ہیں
----------------------
کپتان نے کیا سرکل بکوٹ کی صوبائی نشت پلیٹ میں رکھ کر ۔۔۔۔ نا اہل لیگ کو حسب سابق پیش کرنے کے عہد و پیمان کر لئے ہیں ۔۔۔۔؟
----------------------
نذیر عباسی کے فیض عام سے ہر الیکشن میں ۔۔۔۔ نا اہل لیگ ووضو کیا کرتی ہے ۔۔۔۔ کارکنوں کا موقف
----------------------
ہمارے معززترین ایم پی اے سردار فرید خان نے سرکل بکوٹ کے عوامی مسائل کے بارے میں پشور میں اسمبلی فلور پر زیادہ بولنے سے حتی الامکان پرہیز کیا ۔۔۔۔ اسملی رپورٹ 2017


***********************
 تحریر: محمد عبیداللہ علوی
***********************
یو سی بکوٹ کے نذیر عباسی کو بنی گالہ کے اس شدید گرمی میں ۔۔۔۔ سرد ترین محل ۔۔۔۔ کے مکین اور سرکل بکوٹ کے حوالہ سے تحریک نا انصاف کے کنگ ۔۔۔۔ عمرانی کپتان ۔۔۔۔ کی طرف تھالی میں رکھ کر ٹکٹ کیا پیش گیا کہ ۔۔۔۔ سرکل بکوٹ بھر کے پی ٹی آئی کے جمہوری سوچ رکھنے والے سچے اور نظریاتی کارکنوں نے نعرہ لگا دیا کہ ۔۔۔۔ ہمیں پٹواری نہ سمجھنا کہ ہم نہ ماضی میں بنی گلہ کے ذہنی غلام تھے، نہ آج ہیں اور نہ کل رہیں گے ۔۔۔۔ ہم عقل و شعور رکھتے ہیں اور ۔۔۔۔ تحریک نا انصاف کے کسی بھی علاقائی حوالے سے کئے جانے والے ٹوٹلی غلط فیصلے پر آمین نہیں کہہ سکتے ۔۔۔۔ راقم کے خیال میں سرکل بکوٹ کی صوبائی سیٹ کے فیصلہ کے وقت یہاں کے اصل سٹیک ہولڈرز یعنی کارکنوں کو بھی کپتان اعتماد میں لیتا تو کافی مستحسن اور ثواب دارین کا عمل ہوتا مگر ۔۔۔۔ عوامی صلاح کے بغیر ٹکٹ کے فیصلہ سے نااہل لیگ کے حق میں خود ۔۔۔۔ اس عمل کو کپتان کا ووٹر کو بے عزت کر کے ووٹ دینے کا عمل سمجھا جاوے گا اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کا یہ رد عمل بلکل باوزن اور حق و انصاف کا برحق نعرہ بھی ہے ۔۔۔ ہو سکتا ہے کہ ووٹنگ والے دن تحریک نا انصاف سرکل بکوٹ کا اپنی قیادت کے ہاتھوں بے عزت کیا جانے والا ووٹر گھر سے باہر ہی نہ نکلے اور نا اہل لیگ ایک بار پھر سرکل بکوٹ کے مستقبل کو مزید تاریک کرنے کیلئے ۔۔۔۔ صوبائی نشست لے اڑے ۔
    نذیر عباسی بڑے مرنجاں مرنج سیاسی شخصیت ہیں مگر خطا کے پتلے بھی ۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کے تمام صحافیوں کی دل سے عزت کرتے ہیں اور ان سے رابطے میں رہتے ہیں اور اگر ان کا رابطہ کمزور پڑنے لگے تو ہم خود اسے مستحکم بنا لیتے ہیں ۔۔۔۔ چار سال پہلے انہوں نے ہم سرکل بکوٹ کے صحافیوں اور اے ڈی عباسی کے درمیان صدر راولپنڈی کی اپنی قیام گاہ پر راضی نامہ بھی کرایا تھا ۔۔۔۔ میں نے ذاتی طور پر ان سے سرکل بکوٹ اور یو سی بیروٹ و بکوٹ سے پی ٹی آئی کے نظریاتی سچے اور کھرے کچھ کارکنوں سے نذیر عباسی کی عمرانی ٹکٹ کی سرفرازی اور ان سے ناراضگی کی وجہ پوچھی تو سب کا یہی کہنا تھا کہ ۔۔۔۔ نذیر عباسی کے فیض عام سے ۔۔۔۔ نا اہل لیگ ہر الیکشن پر ووضو کرتی ہے ۔۔۔۔ انہوں نے بتایا کہ نذیر عباسی ضلع کونسل میں بھی پی ٹی آئی باغی اور نااہل لیگ سے ملے ہوئے شیر بہادر خان کے کیمپ میں تھے ۔۔۔۔ اور اپنی اس دوغلی پالیسی کی وجہ سے سرکل بکوٹ بالخصوص یو سی بکوٹ کے سیاسی، ترقیاتی اور دیگر مفادات کے درخت کو اپنے ہاتھوں سے کاٹا ۔۔۔۔ پھر اس درخت کی تیلیاں بنا کر اپنے ووٹروں کو بے عزت کر کے ان کے ووٹ کو ہی آگ دکھا دی ۔۔۔۔ میں نے ان سے پوچھا کہ ۔۔۔۔ وہ تو یو سی بکوٹ کے ناظم بھی تھے تو آج کیوں برے ہو گئے ۔۔۔۔ ان کا اس سوال پر کہنا تھا کہ ابھی انہوں نے فلور کراسنگ کی سائنس، اس کے فیوض و برکات کی سائنس کا امتحان پاس نہیں کیا تھا اور ان پانچ سالوں کے دوران انہوں نے یو سی بکوٹ والوں کو ۔۔۔ ڈوڈو ۔۔۔ بھی نہیں دکھایا تھا ۔۔۔۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نذیر عباسی کو اہل یو سی بکوٹ کے ساتھ ضلع کونسل میں اپنی بے وفائی کی سزا مل چکی ہے اور ہم یہ بات پٹواریوں کی طرح ہر گز نہیں مانیں گے ۔۔۔۔ ہم ایک سزا یافتہ شخص کو اپنا لیڈر تسلیم کریں یا اسے اپنا باعزت ووٹ دے کر پشور روانہ کریں ۔۔۔۔ ہم ایسی سیاسی وفاداری پر لعنت بھیجتے ہیں جس کے تحت کوئی ہمیں یہ نعرہ لگانے پر مجبور کرے کہ ۔۔۔۔ ہم کل بھی کپتان اور نذیر عباسی کے ذہنی غلام تھے، آج بھی ہیں اور کل بھی رہیں گے ۔۔۔۔ یہ پی ٹی آئی نظریاتی کارکن اور بھی تپے ہوئے تھے اور ان کے منہ سے کیا کیا نکل رہا تھا ۔۔۔۔۔ میرا بیلنس بھی ضائع ہو رہا تھا اور ان کے اچھے برے مگر مخلصانہ جذبات بھی مولیا آبشار فال کی طرح بہہ رہے تھے کہ میں نے فون آف کرنے میں ہی عافیت سمجھی ۔
    تحریک نا انصاف کی ۔۔۔ سرکل بکوٹ کے ساتھ ناانصافیاں بدستور جاری ہیں ۔۔۔۔ اسی پی ٹی آئی کی نالائق پرویزی حکومت نے اہل سرکل بکوٹ کو تحصیل دینے سے انکار کر دیا ۔۔۔۔ اس عہد پرویزی و جدونی میں سرکل بکوٹ میں ایک بھی نئی سڑک نہیں بنی بلکہ اہل یو سی بکوٹ نے اپنی ذاتی جیب سے چندہ کر کے سڑک کھولی بھی ۔۔۔۔ ایک بی ایچ یو اپ گریڈ نہیں ہوا ۔۔۔۔ جنوبی سرکل بکوٹ کو بھی ڈگری کالج کے قیام سے جانی بُھجی محروم رکھا گیا ۔۔۔۔ بلکہ تحریک نا انصاف کے ایم این اے ڈاکٹر ازہر اور نا اہل لیگ کے ہارے ہوئے سردار مہتاب کے درمیان ۔۔۔۔ ترقیاتی منصوبوں ۔۔۔۔ کی ایک کے بعد دوسری تختیاں لگانے کی میراتھن ریس جاری رہی ۔۔۔۔ اس کے باوجو یو سی بیروٹ میں ہمبوتر چوریاں روڈ، ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ فار بوائز کی پرانی و شکستہ عمارت اور دیگر منصوبوؓں سمیت کتنی ترقیاتی سکیمیں یا تو ادھوری پڑی ہیں یا ہاتھ ہی نہیں لگایا گیا یا ان میں ناقص میٹیریل کے استعمال کی شکایات موجود ہیں ۔۔۔ رہے سردار فرید خان ۔۔۔۔ سرکل بکوٹ بھر میں نااہل لیگ کے ہر چھوٹے بڑے لیڈر اور ورکر کی غمی خوشی میں باقاعدہ شرکت کی اور مقامی اخبارات اور سوشل میڈیا میں بیروٹ خورد کی لینڈ سلائیڈوں میں کھڑے ہو کر اپنے فوٹو بنوائے اور جی بھر کر شائع بھی کروائے ۔۔۔۔ یہ بھی سردار فرید خان کا اوپن ریکارڈ ہے کہ ۔۔۔۔ کے پی کے اسمبلی کی گزشتہ سال کی پالیمانی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کے معزز ترین ایم پی اے سردار فرید خان نے سرکل بکوٹ کے تین لاکھ باشندوں کے اجتماعی مفادات اور عوامی مسائل کے بارے میں زیادہ بولنے یا اپنے حقوق کے بارے میں زور دے کر اصرار کرنے سے حتی الامکان پرہیز کیا ۔۔۔۔ ان کی پُھرتیوں کی بھی گزشتہ پانچ سالں کے دوران داد دیجئے کہ ۔۔۔۔ خواہ کوئی منصوبہ مکمل ہوا یا نہیں یا درمیان میں لٹکا رہا ۔۔۔۔ انہوں نے جان جوکھوں میں ڈال کر افتتاح ضرور کیا ۔۔۔۔ پی ٹی آئی والے ہوں یا نہ ہوں مگر ۔۔۔۔ میں یعنی عبیداللہ علوی ان کا ذاتی طور پر مشکور و ممنون ہوں کہ ۔۔۔۔ سردار فرید خان نے ہم اہل بیروٹ کو ہائر سیکنڈری سکول برائے طالبات کی باوقار اور عظیم الشان عمارت تعمیر کر کے حوالے کر دی، ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ برائے طلباء (نیو کیمپس) کیلئے ایک کنال مزید اراضی خرید کر اور اس پر بھی دو منزلہ بلاک بھی تعمیر کر کے دیا ، وی سی بیروٹ کلاں کے وسط میں موضع ٹہنڈی میں بھی ایک پرائمری سکول کا افتتاح کیا تھا ۔
------------------------
6 June، 2018 


پی ٹی آئی ایبٹ آباد ٹکٹوں کی غیر منصفانہ تقسیم 
 نظرثانی کی ضرورت ہے
----------------------
علی اصغر نے این اے 16سے ٹکٹ مانگا تو اس کو این اے 15سے ٹکٹ دے دیا بلکہ اس کی فرمائش پر ناصرف اس کیاہلیہ کو مخصوص نشست بھی دے دی
----------------------
پی کے 36 سے راجہ مبین الرحمان خان ، غظنفر علی عباسی اور عبدالرحمن عباسی کو نظرانداز کر دیا گیا ۔۔۔۔ کیوں؟
----------------------
ڈاکٹر اظہر جدون کو ٹکٹ اس لیے نہیں دیا گیا کیوں کہ وہ ضمنی الیکشن میں علی اصغر خان کی انتخابی مہم چلانے کے بجائے بیرون ملک چلا گیا تھا
----------------------
راجہ مبین کو اس لیے نظرانداز کیا گیا ہے کیونکہ وہ سردار مہتاب کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔۔۔۔۔ بلدیاتی الیکشن میں راجہ مبین نے ابن مہتاب شمعون یار کو ان کی اپنی یونین کونسل میں ناکوں چنے چبوائے تھے ۔۔۔۔؟

************************
تحریر:بشکریہ ۔۔۔۔ چوہدری ریاض احمد یو سی بکوٹ

************************
 ضلع ایبٹ آباد اور سرکل بکوٹ میں ۔۔۔۔پی ٹی آئی امیدواروں میں ٹکٹوں کی تقسیم انتہائی غیر منصفانہ ہوئی جس سے کارکنان اور ذمےداران میں مایوسی پھیلی ہوئی ہے ۔۔۔۔ وہ آپس میں دست و گریباں ہیں سب سے پہلے ذکر ڈاکٹر اظہرجدون کا جن کو ٹکٹ نہیں دیا گیا جب کہ خود عمران خان نے کہا تھا کہ۔۔۔۔ تمام سابق ممبران اسمبلی کو دوبارہ ٹکٹ دیئے جائیں گے۔۔۔۔ ، اس کے بعداین اے 16سے ضلع ناظم علی خان جدون اورپی کے 37 سے نائب ناظم ضلع کونسل،،،، وقار نبی،،،، کو ٹکٹ جاری کئے گئے اگر ان کو عمران خان نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دینا ہی تھا تو 3سال شیر بہادر اور ان کو عدالتوں میں کیوں خراب کیا گیا ۔۔۔۔؟ ان کو پہلے کہہ دیتے کہ آپ شیر بہادر کو ضلع ناظم رہنے دیں آپ کو قومی اور صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا جائے گا۔۔۔۔ 3 سال تک عوام کو ضلع کونسل کے فنڈز سے محروم رکھا گیا کیوں۔۔۔۔ ؟ کیا ان میں کوئی بہت زیادہ اعلی پائے کی خوبیاں ہیں ۔۔۔۔ ضلع کا ناظم اور نائب ناظم بنانے کے فورا بعد قومی و صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ جاری کئے گئے ۔۔۔۔؟ 20سال تک پارٹی کے لیے اپنا تن من دھن قربان کرنے والے شیر بہادر اور شوکت تنولی سے ضلع ناظامت چھیننے کے بعد انہیں قومی اسمبلی اور صوبائی کے ٹکٹ بھی نہیں دیئے گئے کیوں۔۔۔۔؟سابق ڈپٹی اسپیکر سردار یعقوب کو بھی نظرانداز کیا گیا سابق ایم پی اے صفدر جدون کو بھی کھڈے لائین لگا دیا گیا۔۔۔
علی اصغر نے این اے 16سے ٹکٹ مانگا تو اس کو این اے 15سے ٹکٹ دے دیا بلکہ اس کی فرمائش پر ناصرف اس کیاہلیہ کو مخصوص نشست بھی دے دی بلکہ علی اصغر کی فرمائش پر 2ماہ پہلے مسلم لیگ ن کی حمایت سے ضلع کونسل کے ممبر منتخب ہونے والے نذیر عباسی کو بھی پی کے 36کا ٹکٹ دیدیا گیا ہے جب کہ پی کے 36 سے راجہ مبین الرحمان خان ، غظنفر علی عباسی اور عبدالرحمن عباسی کو نظرانداز کر دیا گیا ۔۔۔۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ این اے 16 کی حلقہ بندی برادری بیس پر کی گئی ہے ۔۔۔۔۔ اس کی 90 فیصد آبادی عباسی قبیلہ پر مشتمل ہے ۔۔۔۔۔ اس حلقے میں ٹکٹ مقامی امیدواروں کو دینے کے بجائے علی اصغر خان کو دے دیا گیا ہے ۔۔۔۔۔ ساتھ میں 2 صوبائی ٹکٹ بھی اسی کی منشا پر دے دیئے گئے ہیں ۔۔۔۔۔
جن لوگوں کو نظرانداز کر دیا گیا ہے ۔۔۔۔۔ پارٹی ان کے ساتھ کیا سلوک کرے گی ۔۔۔۔ علی اصغر خان ایک قابل آدمی ہے اس میں کوئی شک نہیں لیکن اگر اس کو این اے 15کا ٹکٹ دیا گیاہے تو مخصوص نشست کسی دوسرے کو دی جاتی اور پی کے 36کا ٹکٹ راجہ مبین، غظنفر علی عباسی، عبدالرحمن یا کسی اور کو دیا جاتا ۔۔۔۔۔ تا کہ یہ لوگ بھی پارٹی کے ساتھ کھڑے ہوتے ۔۔۔۔ اسی طرح اگر علی خان جدون ضلع ناظم تھا تو اس کو ضلع ناظم رہنے دیتے اس کی جگہ ڈاکٹر اظہر جدون یا شیر بہادر کو این اے 16کا ٹکٹ دیتے ۔۔۔۔۔ اسی طرح وقار نبی کو نائب ناظم رہنے دیتے اور اس کی جگہ صفدر جدون یا شوکت تنولی کو پی کے 37 کا ٹکٹ دیا جاتا ۔۔۔ لیکن ایسا نہیں کیا گیا ۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر اظہر جدون کو ٹکٹ اس لیے نہیں دیا گیا کیوں کہ وہ ضمنی الیکشن میں علی اصغر خان کی انتخابی مہم چلانے کے بجائے بیرون ملک چلا گیا تھا ۔۔۔۔ جس کا آج اس سے عمران خان نے بدلا لیا ہے ۔۔۔۔۔ اس بدلے کا نقصان ڈاکٹر اظہر کو کم اور پارٹی کو زیادہ ہو گا ۔۔۔۔ راجہ مبین کو اس لیے نظرانداز کیا گیا ہے کیونکہ وہ سردار مہتاب کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔۔۔۔۔ بلدیاتی الیکشن میں راجہ مبین نے ابن مہتاب شمعون یار کو ان کی اپنی یونین کونسل میں ناکوں چنے چبوائے ۔۔۔۔۔ سردار شیر بہادر، شوکت تنولی اور سجاد اکبر کو اس لیے نظرانداز کیا گیا کہ 20 سال سے عمران خان کے ساتھ ہر مشکل وقت میں کھڑے رہے ۔۔۔۔۔ سردار یعقوب بھی اگر کرپٹ ہوتے اور پیپلزپارٹی چھوڑ کر آتے تو کنفرم ٹکٹ دیا جاتا ۔۔۔۔ غضنفر علی عباسی ایک عوامی لیڈر ہے ۔۔۔۔۔ اس کو ٹکٹ سے دور اس لیے رکھا گیا کہ مسلم لیگ ن کو الیکشن جیتنے میں کوئی مشکل درپیش نہ ہو ۔۔۔۔۔ پی ٹی آئی سرکل بکوٹ میں اس وقت انتشار کی جو کیفیت ہے ۔۔۔۔ اس کا ذمہ دار کون ہے ۔۔۔۔۔؟ سوشل میڈیا پر پارٹی کارکن باہم دست و گریباں ہیں، ان مسائل کو بڑی سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے ۔۔۔۔۔ 25 جولائی سر پر ہے ، الیکشن میں کامیابی کہیں خواب نہ بن جائے، ہمیں کسی شخص پر اعتراض نہیں ۔۔۔۔۔ یہ جو کپتانی طریقہ کار اپنایا گیا اور کارکنان کے ساتھ غیر شائستہ رویہ رکھا گیا اس پر شدید تحفظات ہیں
عمران خان کی یہ بات سو فیصد درست معلوم ہوتی ہے کہ ۔۔۔۔۔ پی ٹی آئی کو پی ٹی آئی کے سوا کوئی شکست نہیں دے سکتا اور ضلع ایبٹ آباد میں پی ٹی آئی کو شکست دینے کے لئے پی ٹی آئی نے خود ہی ٹکٹوں کی غلط تقسیم کی ہے تا کہ مسلم لیگ ن کو الیکشن جیتنے میں کوئی مشکل درپیش نہ ہو ۔۔۔۔۔ کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ علی اصغر خان کو 3 ٹکٹ کس خدمات کے صلے میں دیئے گئے ہیں ۔۔۔۔۔ ضلع ناظم اور نائب ناظم کو ٹکٹ کیوں دیئے گئے ۔۔۔۔؟ گذشتہ الیکشن میں پی ٹی آئی کیخلاف آزاد حثیت سے الیکشن لڑنے والے اور تین ماہ پہلے مسلم لیگ ن کے امیدوار بنے رہنے والے نذیر عباسی کو ٹکٹ کیوں دیا گیا ۔۔۔۔؟ اس سے بڑی دوغلی پالیسی اور کیا ہو گی کہ ڈاکٹر اظہر جدون کو ضمنی انتخابات میں علی اصغر خان کی الیکشن مہم نہ چلانے پر ٹکٹ نہیں دیا گیا اور پارٹی میں رہ کر پارٹی کیخلاف آزاد حثیت میں 2 الیکشن پارٹی کو ہرانے والے اور ضلع ایبٹ آباد میں پی ٹی آئی کو 3 سال اقتدار سے دور رکھنے والے ،،،،نذیر عباسی،،،، کو ٹکٹ دے دیا گیا ہے ۔۔۔۔
ایبٹ آباد میں تو پی ٹی آئی کو الیکشن سے پہلے ہی شکست کی جانب دھکیل دیا گیا ہے ۔۔۔۔ سردار مہتاب کو جان بوجھ کر انتہائی آسان ٹارگٹ دیا گیا ہے، اب بھی وقت ہے کہ ۔۔۔۔ پارٹی قیادت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ۔۔۔۔۔ ٹائم کم اور مقابلہ سخت ترین ہے ۔۔۔۔ پارٹی قیادت سنجیدگی سے اس مسئلے کا حل نکالے ورنہ ضلع ایبٹ کی سیاست سے پی ٹی آئی إکھن سے بال کی طرح آوٹ ہو سکتی ہے ..... یاد رکھو ۔۔۔۔۔ ایک لمحے کی غلطی سے ۔۔۔۔۔ تمہاری داستاں تک بھی نہ ہو گی داستانوں میں ۔۔۔۔۔؟
 
****************
ضروری نوٹ ۔۔۔۔۔۔ چوہدری ریاض احمد سرکل بکوٹ پی ٹی آئی کے ایک سینئر سیاسی مخلص کارکن اورعلاقائی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے سماجی سائنسدان ہیں ۔۔۔۔۔ مندرجہ بالا ان کی اس تحریر کو سرکل بکوٹ کا آنکھیں کھولنے والا سیاسی پوسٹ مارٹم بھی کہا جا سکتا ہے
-----------------------------
تیرہ جون، 2018

Tuesday, September 27, 2016

بیروٹ خورد میں علی اصغر خان کا پھیرا ۔۔۔۔۔؟

***************
26th July, 2017

***************

افتتاح ہی افتتاح ۔۔۔۔۔ بھن ہوتریڑی توسیعی منصوبے کیلئے 20 کروڑ ۔۔۔۔۔ ایک واٹر سکیم کیلئے 1000 ہزار پائپ بھی دینگے۔

----------------------

سردار فرید خان کے ایک کروڑ روپے کے فنڈز سے بیروٹ خورد باسیاں واٹر سپلائی سکیم کے پائپ پہنچ چکے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ خالد عباسی، ممبر ضلع کونسل

----------------------

سردار فرید کے اس مقصد کیلئے فنڈز لیپس نہیں ہوئے بلکہ ۔۔۔۔۔۔ انہی سے ایک موہڑہ بی ایچ یو کے قریب گرلز ہائی سکول کی عمارت کھڑی کی جاوے گی ۔۔۔۔۔۔ قاضی سجاول خان، ممبر تحصیل کونسل

********************
بیروٹ خورد میں علی اصغر خن نے کیا کہا ۔۔۔۔ مزید کیا وعدے کئے اور کن کن منصوبوں کے افتتاح کئے ۔۔۔۔۔۔۔؟ ان منصوبوں پر ابھی ڈاکٹر اظہر، ہو سکا تو پرویز خٹک اور پی ٹی آئی کے لوکل لیڈروں کے افتتاح در افتتاح ہونے باقی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ان افتتاح شدہ منصوبوں کا نون لیگی رہنما سردار مہتاب احمد خان، سردار فرید خان، سردار شمعون خان یا ان کے بی ھاف پر کوئی مقامی مسلم لیگی لیڈر بھی اپنا افتتاحی شوق پورا کریں ۔۔۔۔۔ کیونکہ چُوریاں ہمبوتر روڈ، ایوبیہ کرکٹ سٹیڈیم سمیت سرکل بکوٹ کے کئی ایک منصوبوں کا ایک کے بعد دوسرا افتتاح سیاست دوراں دیکھ چکی ہے ۔۔۔۔۔ شوق تو دونوں طرف سے صرف فیتہ کاٹنے کا ہوتا ہے ۔۔۔۔۔ منصوبہ مکمل ہو تو عوام علاقہ کی قسمت ۔۔۔۔۔ نہ ہو تو ان کا کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔ انہوں نے اپنے خوش آمدیوں کی تلیوں کی گونج میں افتتاح کرنا تھا سو کردیا، تے ہون ۔۔۔۔۔۔ گچھن، خصماں ای کھان ۔۔۔؟
اس سلسلے میں جب راقم الحروف نے یو سی بیروٹ سے ممبر ضلع کونسل خالد عباسی سے دریافت کیا کہ علی اصغر خان کن منصوبوں کی نقاب کشائی کیلئے تشریف لا رہے ہیں تو انہوں نے لا علمی کا اظہار کیا تا ہم ایم پی سردار فرید خان کے فنڈز کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ۔۔۔۔۔ سردار فرید خان کے ایک کروڑ روپے کے فنڈز سے بیروٹ خورد باسیاں واٹر سپلائی سکیم کے پائپ پہنچ چکے ہیں ۔۔۔۔۔ وی سی بیروٹ میں سانٹھی واٹر سپلائی سکیم کیلئے بھی 14 لاکھ روپے کے پائپ بھی آ چکے ہیں ۔۔۔۔۔۔ بیروٹ کے گرلز ہائی سکول کی عمارت کی پہلی منزل مکمل ہو چکی ہے وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔۔۔ باقی منصوبے ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ گچھن، خصماں ای کھان ۔۔۔۔۔۔؟
تحصیل کونسل کے بیروٹ سے درویش ممبر قاضی سجاول خان کا کہنا تھا کہ ۔۔۔۔۔۔۔ خالد عباسی، راجہ حیدر زمان اور دیگر کا جو کمیشن تشکیل دیا گیا تھا اس نے بی ایچ یو موہڑہ کے قریب ہائی سکول برائے طالبات کیلئے سائٹ تجویز کی ہے جس پر بیروٹ خورد اور کہو غربی والوں کو بھی اتفاق ہے ۔۔۔۔۔ مالکان اراضی نے فی سبیل اللہ (ہائی سکول برائے طلبا بیروٹ کی اراضی بھی فی سبیل اللہ دی گئی تھی، یہ فی سپیل اللہ 2005 کے زلزلہ کے بعد اکسپائر ہو گئی) دینے کیلئے جلد انتقال اراضی بھی محکمہ کے نام کروائیں گے ۔۔۔۔۔ سردار فرید کے اس مقصد کیلئے فنڈز لیپس نہیں ہوئے بلکہ ۔۔۔۔۔۔ انہی سے ایک شاندار عمارت کھڑی کی جاوے گی ۔۔۔۔۔ ان کا اپنے مصالحتی کردار کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ نکر موجوال کے نزاکت کی اپنی ہلیہ نازیہ پر فائرنگ اور نڑی ہوتر میں کراس پرچوں کے بعد مقامی لوگوں نے مجھے مصالحتی کردار کیلئے بلانے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی اس لئے ۔۔۔۔۔ میرا ان واقعات سے کیا لینا دینا ۔۔۔۔ گچھن، خصماں ای کھان ۔۔۔۔۔۔؟
روزنامہ آئینہ جہاں اسلام آباد، 27 جولائی، 2017
CM Pervaiz Khatak visit
Of UC Birote
 On 25th Sep, 2016
مولیا میں مقامی پی ٹی آئی کارکن عمرانی اور پرویزی زیارت کیلئے ترس گئے
وزیراعلی  کے دورے میں پہلی بار کھل کر تحصیل سرکل بکوٹ کا مطالبہ کیا گیا
مولیا میں  چار ہزار کنال شاملات کی زمین تحصیل سرکل بکوٹ کیلئے مالکانہ حقوق کے ساتھ عطیہ کرسکتے ہیں ۔۔۔۔۔ مقامی برادریوں کی پیشکش
نذیر عباسی اینڈ کمپنی نے بائی پاس کرنے پر احتجاجاً بیروٹ کے پروگرام کا بائیکاٹ کیا
پی ٹی آئی کی مقامی قیادت پشاور یونیورسٹی یا ہزارہ یونیورسٹی کا سرکل بکوٹ کیمپس، اور سو بستروں کا ہسپتال ، ٹیکنیکل کالج یا انسٹیٹیوٹ بھی منظور کروا سکتی تھی، گولڈن چانس ضائع کر دیا ۔۔۔۔۔ سیاسی مخالفین
وزیر اعلیٰ کے دورہ سے صورتحال مکمل طور پر تبدیل ہو چکی ہے، ایم این اے ڈاکٹر اظہر
خالد عباس عباسی نے معزز مہمان کے استقبال کیلئے کھلے دل سے اعلان کیا مگر پی ٹی آئی کی مقامی قیادت نے ان سمیت مقامی جماعت اسلامی کو بھی بلانے کی ضرورت نہیں سمجھی
سکیرٹری، چیف ایگزیکٹو پیڈو اور ایم این آے ڈاکٹر اظہر جدون نے اہر مولیا هائیڈرل پاور پراجیکٹ کا افتتاح کیا، ارشد عباسی اور امتیاز عباسی سمیت لوئر مولیا کے لوگوں ان سے ملاقات بھی کی
******************************************* 
تحریر: عبیداللہ علوی
*******************************************
تیئیس ستمبر کو مولیا میں چھوٹے بجلی گھروں کا افتتاح ہونا تھا، ڈھول پیٹے اور لائوڈ سپیکروں پر گلے پھاڑے جا ارہے تھے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اپنے ہاتھوں سے ان منصوبوں کا افتتاح کریں گے، صوبائی حکومت نے پشاور کے ان اخبارات میں اس روز فل صفحات کے اشتہارات بھی شائع کروائے جو سرکل بکوٹ میں آتے ہی نہیں کہ ۔۔۔۔۔۔۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک بھی اس افتتاح میں آ رہے ہیں، پی ٹی آئی کے کارکن علی الصبح ہی عمرانی اور پرویزی رخ زیبا کی زیارت کیلئے جائے افتتاح پر پہنچ گئے، سورج نصف النہار پر آ پہنچا مگر ان محبوب رہنمائوں کا دور دور تک زمینی نہ فضائی نام و نشان نہیں تھا، در اصل اس روز عمران خان کی ترجیحات میں ٹیکسلا کے ضمنی الیکشن میں چوہدری نثار کے حلقہ کا وہ جلسہ تھا جہاں اسی دن الیکشن کمیشن کے تمام تر ضابطوں کو پائوں تلے روند کر انہوں نے اپنے امیدوار کے حق میں جلسہ تو کیا مگر قسمت نے ساتھ نہیں دیا اور پی ٹی آئی نے ہار کر نون لیگ کو جتوا دیا ۔۔۔۔ سرکل بکوٹ بھر میں پی ٹی آئی کے انصافی جیالے اس روز عمرانی خطاب کو مس کر کے مایوسی کی تکلیف دہ کیفیت میں چلے گئے، دوسرے روز سرکل بکوٹ میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی طرف سے سناٹا تھا، پچیس ستمبر کو غیر یقینی کی کیفیت میں تحریک انصاف کے کارکن بیروٹ میں جلسہ گاہ میں تو آئے اور جب وزیر اعلیٰ کا ہیلی کاپٹر پنجاب کے پی کے کی صوبائی بائنڈری پر لینڈ کیا تو ان کے چہروں پر لالی آئی، وہاں سے جلوس کی شکل میں کہو شرقی کے ایک نجی سکول میں معزز مہمان کو لایا گیا، والہانہ مگر یکطرفہ استقبال بھی ہوا کیونکہ خود پی ٹی آئی کے کچھ رہنما جن میں اہم نام نذیر عباسی کا ہے منظر سے غائب تھے، مقامی صحافتی حلقوں کا کہنا ہے کہ نذیر عباسی کی قیادت میں پی ٹی آئی کے اس گروپ کو بائی پاس کر کے صوبے کے چیف ایگزیکٹو کو بکوٹ لانے کا پروگرام تھا مگر وہ کامیاب نہ ہو سکا اور انہوں نے احتجاجاً بیروٹ کے پروگرام کا بائیکاٹ کیا، اس موقع پر نون لیگ بیروٹ کے ضلع کونسل کے رکن خالد عباس عباسی نے معزز مہمان کے استقبال کیلئے کھلے دل سے اخبارات میں اعلان کیا مگر پی ٹی آئی کی مقامی قیادت نے ان سمیت مقامی جماعت اسلامی کو بھی بلانے کی ضرورت نہیں سمجھی اور اس طرح صوبائی سطح کے اس پروگرام کو محض پی ٹی آئی بیروٹ کی سطح کا ون مین شو بنا دیا، اس سے اگلے روز راقم الحروف سے اسلام آباد کے ایک ہسپتال میں نون لیگ پی کے پنتالیس سے رکن صوبائی اسمبلی سردار فرید خان نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک بیروٹ کا دورہ کرتے ہیں تو یہ ہمارا اعزاز ہو گا اور اس موقع پر ہم بھی معزز مہمان کا پر تپاک استقبال کریں گے، انہوں نے بتایا کہ مولیا میں زرعی یونیورسٹی کے ریٹائرڈ ملازم مقامی بجلی پروجیکٹس سے قریبی گھروں کو بائی پاس کر کے دور کے گھروں کو نواز رہا ہے جس پر وی سی چیئرمین نثار عباسی نے اس نا انصافی کیخلاف عدالتوں سے رجوع کیا ہے،انہوں نے کہا کہ  ڈگری کالج بیروٹ کیلئے سراں بیروٹ میں شاہراہ کشمیر سے نیچے وی سی بانڈی جلیال کی حدود میں چالیس کنال اراضی حاصل کر لی گئی ہے جس پر کام شروع ہی ہوا چاہتا ہے، اس کے علاوہ ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کے ساتھ دو کنال مزید اراضی بھی حاصل کر لی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ بیروٹ خورد میں بی ایچ یو موہڑہ  کے ساتھ بھی چار کنال اراضی پر بارھویں تک لڑکیوں کے سکول کیلئے اراضی حاصل کی گئی ہے جس پر بلڈنگ کی تعمیر کیلئے ٹینڈر ہو چکے ہیں، تاہم ۔۔۔۔۔ عوام علاقہ نے کہا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے اس دورے میں پہلی بار کھل کر تحصیل سرکل بکوٹ کا بھی مطالبہ کیا گیا جس کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے یہ کہہ کر بال دوبارہ اہلیان سرکل بکوٹ کی کورٹ میں پھینک دی کہ ۔۔۔۔۔ اتفاق رائے پیدا کرو، تحصیل ہیڈ کوارٹر کیلئے جگہ مختص کر کے مجھے بتائو، ڈاکٹر اظہر کے مشورے سے تحصیل قائم کر دوں گا ۔۔۔۔ منگل کے روز مولیا سے زرعی یونیورسٹی پشاور کے ریٹائرڈ آفیسر آفتاب عباسی نے کہا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کہ تمام بلدیاتی ممبران اور سیاسی لیڈرز، دورہ بیروٹ کے دوران وزیر اعلی کے پی کے کے اعلان کردہ سے تحصیل کے لئیے کوئی جگہ منتخب کریں آپ سب مشاورت میں تعصیل کا نوٹیفکیشن جاری کروا دوں گا، آپ سب جانتے ہیں کہ اس سے ہمارے بہت سے بنیادی مسائل خود بخود حل هونگے ۔۔۔۔۔ اس کے لیے جگہ اور میزبانی کے فرائض ہم مولیا والے کرنے کے لیے تیار ہیں ۔۔۔۔۔۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ وی سی مولیا میں جنگل کے ساتھ چار ہزار کنال شاملات کی زمین موجود ہے اگر صوبائی حکومت چاہے تو ہم ۔۔۔۔ یہ زمین بلا معاوضہ تحصیل سرکل بکوٹ کے نام مالکانہ حقوق کے ساتھ عطیہ کرنے کو تیار ہیں، یہاں پر تحصیل ہیڈ کوارٹر کیلئے بجلی اور پانی جیسی سہولیات چوبیس گھنٹے مفت دستیاب ہوں گی، مگر اس پر اتفاق رائے کیلئے کوئی لائحیہ عمل اختیار کیا جا سکے، انہوں نے کہا کہ یہ شاملات ۔۔۔۔ مولیا کی تین برادریوں کی ہے جن میں حسال اور جیال اور منگیال اور میر بیگیال برادری کی نصف نصف  ہے اور سب اس کو عطیہ کرنے کیلئے رضا مند ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ۔۔۔۔۔۔ مولیا کے لیے دو بجلی کے پراجیکٹ منظور هوئے تهے ایک 300 کے وی کا اور ایک 100 کے وی  کے وی ہیں، بجلی بلا تعطل فراہمی کیلئے محلہ بٹکاڑ بگلہ اور محلہ کهیتر، گوروارہ، سہنیال، اڑہ ٹندیان اور ان کے اندر سب چھوٹے چھوٹے محلے شامل تھے اس کا چیرمین میں ۔۔۔۔۔ آفتاب احمد عباسی ۔۔۔۔۔ خود تها کیونکہ اس میں استعمال هونے والا پانی اور زمینیں میری اور میری برادری کی ملکیت ہیں اور 300 کے وی جو باقی گائوں کے لیے تھا کے وی سی چیرمین حاجی نثار تهے، بعد میں لوئر مولیا کا پراجیکٹ عدم دلچسپی کے باعث ناکام هو گیا اور اپر مولیا میں نے اپنے محلے والوں کی مدد سے تیار کروا لیا اور ان ہی لوگوں کو کنکشن بھی دئیے جو ان محلوں سے تعلق رکھتے ہیں یا وہ مالکان صرف 4 گهر ہیں جو مین لائن کے قریب ہیں ان کو کنکشن دینے کا ارادہ هے، لوئر مولیا والوں نے جب یہ دیکھا تو ان لوگوں نے بھی بجلی کا مطالبہ کیا جو ممکن نہیں تھا کیونکہ 100 کے وی کل بجلی هے جس کے پہلے سے 216 گهر امیدوار ہیں جو ساته کام کرتے رهے اور پانی اور زمین کے مالکانہ حقوق بهی رکھتے ہیں اور 20 فی صد شیئر بهی اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے گائوں کے جرگے نے مجھے نیا چیرمین منتخب کیا اور میں نے دوبارہ کوشش کی اور لوئر مولیا کے پراجیکٹ کی 300 کے وی کی پی سی ون منظور کروا لی جس کا اعلان سکیرٹری، چیف ایگزیکٹو پیڈو اور ایم این آے ڈاکٹر اظہر جدون نے اہر مولیا هائیڈرل پاور پراجیکٹ کے افتتاحی تقریب کے دوران کیا اور لوئر مولیا اور گائوں کے لوگوں کو ملاقات بهی کروائی جس میں ارشد عباسی اور امتیاز عباسی صاحب نمایاں ہیں۔ آفتاب عباسی کہتے ہیں کہ ۔۔۔۔۔۔۔ اصل بات بجلی کی نہیں منفی سیاست کی هے کچھ سیاسی  لوگ نہیں چاہتے کہ پی ٹی آئی کی صوبائی گورمنٹ کوئی کریڈٹ لے اور وہ اس منصوبے کو بهی فیل کروانے کے چکر میں ہیں جبکہ میں نے بار بار سب سے درخواست کی هے کہ پارٹی کے نمبر سکور کرنے کے بجائے علاقے کی ویلفیئر کے کام کروائیں اور کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ لیں لیکن مجھے سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ لوگ علاقہ اور عوام کو پتھر کے زمانے سے نکلنے کے لیے کیوں تیار نہیں. میں نے ایک آدھا کیس سردار مہتاب احمد خان کو بھی رپورٹ کیا هے اور امید هے روزنامہ آئینہ جہاں کے توسط سے ان تک بات پہنچی تو وہ ضرور اس منفی سیاست کی حوصلہ شکنی کریں گے اور علاقے کی ترقی کے لیے کام رکوانے کے بجائے کروانے پر زور دیں گے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی وزیر اعلیٰ کے اس دورے میں کچھ بھی حاصل نہیں کر سکی، ان سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے بہت ہی اچھا موقع اور گولڈن چانس ضائع کر دیا، امیچیور اور نابالغ قیادت یہاں پشاور یونیورسٹی یا کم از کم ہزارہ یونیورسٹی کا سرکل بکوٹ کیمپس منظور، ٹیکنیکل کالج یا انسٹیٹیوٹ کا مطالبہ اور سو بستروں کا ہسپتال بھی منظور کروا سکتی تھی،ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایم این اے ڈاکٹر اظہر نے پارٹی کو دبائو سے نکالنے کیلئے وزیر اعلیٰ کے دورہ کا سہارا لیا ہے اور پی ٹی آئی کی نابالغ قیادت علاقے کیلئے ایک روپے کا فنڈ بھی حاصل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ جو پارٹی اپنے گھر میں وزیر اعلیٰ کا استقبال کرنے میں بھی اختلافات کا شکار ہو وہ عوام علاقہ کی کیا خدمت کرے گی، ایک ستم ظریف نے تو پی ٹی آئی سرکل بکوٹ کے بارے میں یہاں تک کہہ دیا کہ ۔۔۔۔ تحصیل سرکل بکوٹ کے سوال پر ۔۔۔۔۔ ڈڈاں نی پنج سیری ۔۔۔۔۔ کیا اتفاق رائے پیدا کریگی، جبکہ اگر عمران خان کے بعد وزیر اعلیٰ کا دورہ بھی ملتوی ہو جاتا تو ۔۔۔۔۔ قیادت کی کہہ مکرنیوں سے مایوس کارکن کامے میں چلے جاتے ۔۔۔۔۔ البتہ ایبٹ آباد کے اخبارات میں ڈاکٹر اظہر وزیر اعلیٰ کے اس دورہ بیروٹ کے بارے میں کریڈٹ لینے کا ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ۔۔۔۔۔ وزیر اعلیٰ کے دورہ سے صورتحال مکمل طور پر تبدیل ہو چکی ہے، سرکل بکوٹ تحریک انصاف کا گڑھ ہے، کارکن قیادت پر بھروسہ رکھیں،ترقی کا عمل بلا امتیاز ہو گا ۔۔۔۔۔؟ بقول شاعر ۔۔۔۔۔۔۔ ترے وعدوں پہ کہاں تک مرا دل فریب کھائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
دورہ ۔۔۔۔۔ کیمرے کی آنکھ سے

 وزیر اعلی پرویز خٹک نے جس مقام پر جلسہ سے خطاب کیا یہاں آپراجی اور قحط  کے زمانے میں کشمیر کی ایک شاہزادی نے بیس طلائی روٹیوں کے عوض ایک روٹی اہل دیہہ سے مانگی تھی مگر وہ قحط کی وجہ سے نے دے سکے تھے، اس سے پہلے یہ علاقہ برمنگ کہلاتا تھا، اس شہزادی کی اس حسرتناک موت کے بعد یہ علاقہ بیروٹ کہلانے لگا (ایک روایت)
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Sunday, May 25, 2014




 
 
TEHREEK E INSAF
IN CIRCLE BAKOTE
Election in PK-45
**************************************
Searched & Written by
MOHAMMED OBAIDULLAH ALVI
Journalist, Historian, Blogger and Anthropologist
**************************************
 Imran Khan & Reham Khan Divorce

 
روزنامہ آئینہ جہاں اسلام آباد ۔۔۔۔۔۔ 27 جولائی، 2017

Imran Khan New Wedding

 <Read More>

Read this first............... By election in Circle Bakote
 *************************************
PTI show of political power in Circle Bakote
Kahu East ...... MNA Dr Azher with Asad Abbasi laying foundation stone of Churean Hamboter link road. No progress of development till now.
Gazanfer Ali Abbasi
Member District Council Abbottabad
 
 
 
Gulzar Abbasi
Ex MPA of 40 days in 1977 as a condidate of PPP
 
 *******************
<Imran Khan speech in Birote> 
 
 Dr. Aher interview with
Daily AAj Peshawar
Tehsil & 3 colleges for Circle Bakote
Promised TI Chief Imran Khan in Birote and Pattan public meetings
Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) chief Imran Khan has promised to make CIRCLE BAKOTE a tehsil of District Abbottabad and announced establishment of three degree colleges in Birote, Patan and Boi. Imran Khan said that after the local government elections in Khyber Pakhtunkhwa, the developmental works would be expedited. The PTI chief said that currently everything was going adverse, the poverty increasing and the ruling class getting wealthier. He said their initiatives in Khyber Pakhtunkhwa would have positive results in the coming three months. Addressing two public meetings at Berote and Pattan Kalan in connection with by-election in the provincial assembly constituency PK-45, Abbottabad on Saturday, 24th May. Imran Khan assured that their slogan of ‘change’ would become a reality and would be visible to public in three months. 
The by-election in Abbottabad is scheduled to be held on June 5. The seat fell vacant after the resignation of Sardar Mehtab Ahmed Khan. Imran criticised the PML-N government in the Centre and termed it an “affair dominated by Sharif family.”  Imran Khan criticised the “family politics” of Sharif brothers and said the Sharif family had 22-member sitting in the Parliament. “I introduced neutral umpires in cricket and will also do it in Pakistan’s elections for transparency,” he added. The PTI chief promised in Birote and Pattan Kalan  to make CIRCLE BAKOTE a tehsil and announced establishment of three degree colleges in Birote, Patan and Boi. Imran Khan said that after the local government elections in Khyber Pakhtunkhwa, the developmental works would be expedited. The PTI chief said that currently everything was going adverse, the poverty increasing and the ruling class getting wealthier.
 He questioned the PML-N leadership to bring their own wealth from abroad, instead of asking others to do that. Regarding the transparency of the by-election, Imran made it clear that they would hold free and fair elections in Khyber Pakhtunkhwa without taking into consideration whether they win or lose the seat.

 Ali Asghar Khan, the PTI candidate, Saeed Abbasi, Mushtaq Ghani and others also addressed the meeting and said time has come that people should now burry the politics of “baradari” for development of the area.

 Gathring of Birotians at Imran public meeting
People are en-way to Birote, participating in PTI public meeting today(Photo by Naweed Akram Abbasi Bakote)
 
 

 
 
 
 
 
 
 
 
LATEST NEWS
ALVI AWAN TRIBE OF BIROTE
 ANNOUNCED FULL SUPPORT OF
ALI ASGHER KHAN

BIROTE - Molana Tahir Akil, spokesman of the highest educated ALVI AWAN TRIBE OF BIROTE addressed a press conference in Abbottabad Press Club on Friday and announced full support of tribe to PAKISTAN TEHREEK E INSAF candidate Ali Asgher Khan in Birote. He said people can not wait for those who waste their 30X2 years with unseen and unpredictable green dreams. They joked with Birotian continuously so now time to support and join hand with Imran Khan. He said that it is also a reality and fact that PML N local dons are harassing people with political power in Birote and show non legal authority as well as unethical efforts that any one who want to live and entered in UC, must get NOC from them.................. It is not acceptable now.
***********************************************
Sardar Mehtab using helicopter for political campaigning in Abbotabad/ Nathiagali, Bakote, Birote, Boi, Patan and his native village Malkote, at an operating cost of $4500-10000: Dr Shireen Mazari
         SLAMABAD - Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) has questioned the use of two helicopters by PML-N nominated Governor Khyber Pakhtunkhwa (KP), Sardar Mehtab Ahmed Khan Abbasi, at an operating cost of $4500-10000 for almost 25 hours this month, which will be borne by the KP government.
        PTI Central Information Secretary Dr Shireen Mazari said in a statement issued from party’s central secretariat that governor KP used this helicopter for political campaigning in his old political constituency of Abbotabad/ Nathiagali, Bakote, Birote, Boi, Patan and his native village Malkote rather than official business, which should be focused on FATA. Mazari said there was a bye-election in PK-45 and it was unethical for a governor to interfere in electioneering in his province, as it would be tantamount to rigging. She demanded that he should desist from any activity that could be construed as political campaigning for an election and conduct himself within the proper confines of his ceremonial office. She added that his place for political supervision is FATA and not interference in the politics of KP. The PTI has taken notice of this and has objected to it in the strongest possible terms, the statement said. (Daily The Nation, 27thMay, 2014)

وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا دورہ بیروٹ
 ********************
تحریر: عبیداللہ علوی
********************
وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے دورہ کر کے ۔۔۔۔۔ ڈاکٹر اظہر کے دعوئوں اور وعدوں ۔۔۔۔۔ عمرانی اور پرویزی بار بار کہہ مکرنیوں کے شاک کے باعث نزع کے علم میں پڑی ۔۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کی تحریک انصاف کو حیات نو بخش دی ۔۔۔۔۔۔ میزبان یو سی بیروٹ کیلئے فنڈز، کوئی میگا منصوبہ کے بجائے پرویزی عطیہ یہی تھا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ میرے نغمے تمہارے لئے ہیں ۔۔۔۔۔؟
سرکل بکوٹ کا بچہ بچہ تحصیل کا مطالبہ کر رہا ہے ۔۔۔۔۔ پرویزی وزارت اعلی کی موجودگی میں مقررین نے تحصیل سرکل بکوٹ کا مطالبہ بھی کیا ۔۔۔۔۔ مگر ۔۔۔۔۔ اس بارے میں صرف یہ کہا گیا کہ ۔۔۔۔۔ اتفاق رائے پیدا کرو، وفد کی صورت میں ٹائم لیکر پشاور آئو ۔۔۔۔ جو ایم این اے ڈاکٹر اظہر کہیں گے وہی ہو گا ۔۔۔۔۔ یعنی ۔۔۔۔۔۔ جو چاہو خواب دیکھو ۔۔۔۔۔ تحصیل ایم این اے کی من مرضی سے مشروط ہے ۔۔۔۔۔؟
کوہالہ گڑھی حبیب اللہ روڈ، ٹھنڈیانی کوہالہ روڈ اور ریالہ ترمٹھیاں روڈ کی تعمیر کے اعلانات اہلیان سرکل بکوٹ کو مبارک ہوں ۔۔۔۔۔ سب سے بڑی نیوز یہ ہے کہ ۔۔۔۔۔ تھانہ بکوٹ میں تعینات ۔۔۔۔ ایس ایچ او گلزار اینڈ کمپنی کو فوری طور پر ٹرانسفر کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے اور ایس ایس پی گلیات کو بھی ۔۔۔۔ انسان کا پتر بننے ۔۔۔۔۔۔ کی وارننگ بھی دی گئی ہے ۔۔۔۔۔۔ جلسہ کے شرکا کے بارے میں بھی متضاد دعوے ہیں ۔۔۔۔ پی ٹی آئی کے مطابق ۔۔۔۔۔۔ دس سے پندرہ ہزار، نون لیگ کے مطابق ۔۔۔۔۔ دو سے تین ہزار اور غیر جانبدار حلقوں کے مطابق ۔۔۔۔۔۔ پانچ سے سات ہزار لوگوں نے جلسہ میں شرکت کی ۔۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کی ساری پی ٹی آئی قیادت تو شامل تھی مگر ۔۔۔۔۔ نذیر عباسی کہیں نظر نہیں آئے ۔۔۔۔۔ کہو شرقی کے اس نجی سکول اور لالی شبیر کی بلڈنگ میں کھڑے وزیر اعلی اور لوگوں کے درمیان خار دار تاریں تھیں جنہیں وزیر اعلی نے ہٹوا دیا اور شرکائے جلسہ کو اپنے قریب بلوایا ۔۔۔۔۔۔ وزیر اعلیٰ کی باڈی لینگویج بتا رہی تھی کہ ۔۔۔۔۔ کے پی کے کی شمال مشرق میں پنجاب اور کشمیر سے ملحق آخری یونین کونسل کے باشندے جو کچھ مانگ رہے ہیں ۔۔۔۔۔ ان کے پاس دینے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے ۔۔۔۔ وزیر اعلیٰ کے دورے کے بعد بھی ہائی سکول بیروٹ کی پرانی شکستہ عمارت اور مرکزی جامع مسجد کے تہہ خانے میں بی ایچ یو ۔۔۔۔ یونہی لا محدود وقت تک نوحہ کناں رہیں گے ۔۔۔۔ جبکہ ۔۔۔۔۔ تحصیل تو ایک طرف ۔۔۔۔۔ ہماری بچیوں کا دہرہ، کہو شرقی میں نون لیگی ٹھیکیداروں کے ہاتھوں فنا ہونے والا گرلز ہائر سیکنڈری سکول بھی کبھی نہیں تعمیر ہو گا ۔۔۔۔ اسی طرح بیروٹ خورد کی لنکس روڈز، سکولوں کی اپ گریڈیشن بھی اہلیان بیروٹ کو ۔۔۔۔۔ خواب میں دیکھنے کیلئے ۔۔۔۔۔ کھلا آپشن دے دیا گیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ پی ٹی آئی کے پرویزی وزیر اعلی زندہ باد ۔۔۔۔ عمرانی قائدانہ ویژن پائندہ باد ۔۔۔۔۔ نیا پاکستان کا نعرہ ۔۔۔۔۔ کے پی کے کے آخری ہوتر تک پہنچتے پہنچتے خرچ ہو چکا ہے ۔۔۔۔ اہلیان سرکل بکوٹ ۔۔۔۔۔۔ تا وزیر اعلیٰ ثانی صبر کرو ۔۔۔۔۔ کیونکہ ۔۔۔۔۔ صبر کا پھل بہت میٹھا ہوتا ہے ۔۔۔۔۔ ماخیں (ہنی) سے بھی زیادہ ۔۔۔۔۔؟
بیروٹ سے خالد عباس نے کل ۔۔۔۔۔ اپنی طرف سے وزیر اعلیٰ کے دورے کا خیرمقدم پر مبنی جو روزنامہ آئینہ جہاں میں جو بیان دیا ۔۔۔۔۔ کل ہی اسلام آباد کے ایک ہسپتال میں ایم پی اے فرید خان نے راقم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ۔۔۔۔۔ جو کوئی بھی سرکل بکوٹ کو تعمیر و ترقی کے منصوبے دے ہم اس کو خوش آمدید کہیں گے ۔۔۔۔۔ حزب
اختلاف کی طرف سے حوصلہ افزا بیانات ہیں ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چائیے ۔۔۔۔۔ مگر پی ٹی آئی کی مقامی قیادت کی طرف سے انہیں وزیر اعلی کے اس جلسہ میں مدعو کیا جانا چائیے تھا جو جمہوریت کی بھی روح ہے، ایسا نہ کر کے پی ٹی آئی سے بہت بڑی بھول ہوئی ہے ۔۔۔۔ وی سی بیروٹ کے وائس چیئرمین عتیق عباسی کی یہ بات بڑی وزن دار ہے کہ ۔۔۔۔۔ وزیر اعلی پرویز خٹک صوبے کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے صرف انصافیوں کے ہی نہیں ۔۔۔۔ صوبے بھر کے تمام شہریوں کے بھی وزیر اعلیٰ ہیں ۔۔۔۔۔ وی سی کہو شرقی کے چیئرمین اسد رزاق عباسی کی اس رائے سے کوئی اختلاف نہیں کہ ۔۔۔۔۔ کہہ مکرنیوں کے بعد آج کا پرویز خٹک کا دورہ بیروٹ ۔۔۔۔۔ خود ان کی پارٹی کا دوسرا جنم اور نا امید اور مرجھائے ہوئے کارکنوں کیلئے ۔۔۔۔۔ باد نسیم کا جھونکا ہے ۔۔۔۔۔۔ بیروٹ سے عطا الرحمان عباسی، عبدالرحمان عباسی اور جن دیگر بھائیوں نے فون کر کے اپنی نیک خواہشات اور وزیر اعلیٰ کے دورہ کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔۔۔۔۔ ان کا میں بے حد مشکور ہوں ۔۔۔۔ لگتا ہے اس موقع پر جماعت اسلامی سرکل بکوٹ ۔۔۔۔۔ ممنوعہ مشروب سے ٹُن ہو کر ۔۔۔۔۔ لامحدود مدت کیلئے شاید ۔۔۔۔ ابدی نیند ۔۔۔۔ سورہی ہے ۔۔۔۔۔ کوئی سرکل بکوٹ آئے، کوئی جائے ، کسی کےآنے کی خوشی نہ جائے کا غم ۔۔۔۔۔ ساہنوں کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
خدا نے آج تک ۔۔۔۔.۔  اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال، خود اپنی حالت کے بدلنے کا
-------------------------
September 25, 2016
(To be continued)
<Next>